ہمارے قومی مسائل کا حل کیا ہے؟

میرے خیال میں ہمارے تمام تر مسائل کی بنیادی وجہ ہماری سوچ ہے اور ہم میں سے اکثریت کی سوچ کا زاویہ ہماری اپنی ذات ہے مفادات ہر کسی کو عزیز ہوتے ہیں مگر غلطی تب ہوتی ہے جب ہم اپنے ذاتی مفادات کو اپنے اجتماعی یا ملکی مفادات پر ترجیح دیتے ہیں ۔ ذاتی مفادات کی خاطر ملکی اور اجتماعی مفادات کو یکسر نظر انداز کر دیتے ہیں یا ان کو نقصان پہچانے سے بھی گریز نہیں کرتے اور یہی سوچ ہمارے ایک قوم بنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ ہمیں ایک قوم بننے کے لئے سب سے پہلے اپنی سوچوں کو بدلنا ہوگا اور یہ اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک ہمارے اندر اس ملک اور اس کی املاک کی ملکیت اور اہمیت کا احساس پیدا نہیں ہوجاتا ۔ اس بارے آپ سے قیمتی آراء کی درخواست ہے ۔

صدر پاکستان نے اپنے بالائے قانون ہونے کی آئینی ترمیم پر دستخط کر دئیے

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سربراہ جناب صدر پاکستان نے اپنےعہدہ کے بالائے قانون و آئین ہونے کی آئینی ترمیم پر دستخط کر کے اپنے ہی اختیار سے اپنے آپ کو بالائے آئین و قانون اور احتساب بنا لیا ہے جس پر عوام، آئین و قانون اور نظام انصاف سراپا حیرت میں مبتلاقدرت کے فیصلوں کی طرف متوجہ دکھائی دے رہی ہے۔

عقل وشعور یہ منطق سمجھنے سے قاصر ہے کہ ان کے کون سے کارناموں کی بدولت خوف و ہراس سے چھٹکارہ دلوانے کے لئے یہ تحفظ فراہم کرکے آئینی و اخلاقی اور اسلامی اقدار کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں

ویسے تو اس ملک کی روایات میں اس طرح کے تحفظ کے بندوبست کی ہزاروں مثالیں موجود ہیں مگر تحریری طور پر آئینی جواز کی ایک نئی مثال قائم کر کے انہوں نے اپنے  پر ماضی میں لگائے جانے والے الزامات کو تقویت دینے کا تاثر دیا ہے۔

وزیر اعظم نے اپنا نام اس اشتثنیٰ سے نکلوا کر جمہوریت اور قانون و انصاف میں سب برابر ہونے کا عملی ثبوت دیا ہے جو قابل ستائیش ہے مگر عوامی نمائندوں سے اس طرح کی ترمیم پر نظام عدل کا عدم اعتماد کا تاثر جو عدلیہ سے استعفوں کی صورت ابھر رہا ہے خوش آئیند نہیں۔ ویسے بھی یہ استثنیٰ کی ترمیم آئین کے دیباچے ، قرآن و سنت سے مطابقت اور شہریوں کے برابری کے حقوق کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔

صدر پاکستان کو چاہیے تھا کہ وہ اس آئینی ترمیم پر یہ اعتراض لگا کر واپس کر دیتے کہ وہ پارلیمان سے اپنے استثنیٰ کو ختم کرنے کی درخواست کرتے ہیں جس سے ان کا اور ان کی سیاسی جماعت کا قد کاٹھ بڑھتا۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

دیکھے جانے کی تعداد

انسان اور انسان کی تخلیق ایک دوسرے کے مد مقابل

انسان اور انسان کی تخلیق ایک دوسرے کے مد مقابل
آج انسان اپنے ہی شاہکار سے خوف زدہ کیوں دکھائی دیتا ہے؟ آپ بھی اس بارے سوچیں اور اپنے خیالات سے نیچے دئے گئے فارم کی مدد سے مستفید فرمائیں (قارئین کے لئے اسائنمنٹ)